ترک ان سے رسم و راہ ملاقات ہو گئی
ترک ان سے رسم و راہ ملاقات ہو گئی
یوں مل گئے کہیں تو کوئی بات ہو گئی
دل تھا اداس عالم غربت کی شام تھی
کیا وقت تھا کہ تم سے ملاقات ہو گئی
یہ دشت ہول خیز یہ منزل کی دھن یہ شوق
یہ بھی خبر نہیں کہ کہاں رات ہو گئی
رسم جہاں نہ چھوٹ سکی ترک عشق سے
جب مل گئے تو پرسش حالات ہو گئی
خو بو رہی سہی تھی جو مجھ میں خلوص کی
اب وہ بھی نذر رسم عنایات ہو گئی
دلچسپ ہے سلیمؔ حکایت تری مگر
اب سو بھی جا کہ یار بہت رات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.