مرے نصیب کا ہے یا ستارہ خواب کا ہے
مرے نصیب کا ہے یا ستارہ خواب کا ہے
سفر کے باب میں لیکن سہارا خواب کا ہے
ترے خیال کا صحرا عبور کرنے میں
ہے نفع درد کا لیکن خسارہ خواب کا ہے
جلے بجھے ہوئے خیمے کی راکھ میں جس کو
ستارے ڈھونڈتے ہیں وہ شرارہ خواب کا ہے
خدا کرے کہ کھلے ایک دن زمانے پر
مری کہانی میں جو استعارہ خواب کا ہے
برس رہا ہے زمین سخن پہ جو خورشیدؔ
کسی ملال کا یا ابر پارہ خواب کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.