Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشقی کیا ہر بشر کا کام ہے

جلیل مانک پوری

عاشقی کیا ہر بشر کا کام ہے

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    عاشقی کیا ہر بشر کا کام ہے

    میرے دل میرے جگر کا کام ہے

    ہو ہری شاخ تمنا یا نہ ہو

    سینچ دینا چشم تر کا کام ہے

    بڑھ چلے پیک تصور کا قدم

    اب یہاں کیا نامہ بر کا کام ہے

    دل مرا لے جانے والا کون تھا

    یہ کسی جادو نظر کا کام ہے

    ہم سے کیا ہو وصف قاتل کا بیاں

    یہ لب زخم جگر کا کام ہے

    موت جب آئے تو راہی جان ہو

    اس سفر میں راہ بر کا کام ہے

    فیصلہ ہونے میں دشواری ہے کیا

    تیرے خنجر میرے سر کا کام ہے

    آج آنسو تم نے پونچھے بھی تو کیا

    یہ تو اپنا عمر بھر کا کام ہے

    گل دکھاتے ہیں ہمیں کیا زخم تن

    دل پہ کھانا کوئی چرکا کام ہے

    دل سے لائے لب پہ ہم آہ و فغاں

    اب تجھے لانا اثر کا کام ہے

    در بدر پھرتے ہی گزری چرخ کو

    یہ اسی بیداد گر کا کام ہے

    آنکھوں آنکھوں میں اڑا لیتے ہیں دل

    دل ربائی بھی نظر کا کام ہے

    تیغ کیوں چلنے میں بل کھانے لگی

    یہ تری نازک کمر کا کام ہے

    سینے سے کچھ ہٹ کے ہے دل کی جگہ

    اس جگہ ترچھی نظر کا کام ہے

    بے چلے ہی پاؤں دیتے ہیں جواب

    منزل الفت میں سر کا کام ہے

    قدسیوں سے کون بازی لے گیا

    یہ بشر ہے یہ بشر کا کام ہے

    موتیوں سے منہ ترا بھرنا جلیلؔ

    آصف عالی گہر کا کام ہے

    مأخذ :
    • Taaj-e-sukhan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے