Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ہی کٹے نہ رہ گزر مختصر کہیں

عزیز تمنائی

یوں ہی کٹے نہ رہ گزر مختصر کہیں

عزیز تمنائی

MORE BYعزیز تمنائی

    یوں ہی کٹے نہ رہ گزر مختصر کہیں

    پڑتے ہیں پائے شوق کہیں اور نظر کہیں

    موہوم و مختصر سہی پیش نظر تو ہے

    دیکھا کسی نے خواب یہ بار دگر کہیں

    مائل بہ جستجو ہیں ابھی اہل اشتیاق

    دنیائیں اور بھی ہیں ورائے نظر کہیں

    باقی ابھی قفس میں ہے اہل قفس کی یاد

    بکھرے پڑے ہیں بال کہیں اور پر کہیں

    اب ہم ہیں اور طلسم تمنا کی وسعتیں

    ڈھونڈے سے بھی نہ مل سکی راہ مفر کہیں

    ہر فاصلہ ہے جلوہ گہ موج اتصال

    یعنی جبین شوق کہیں سنگ در کہیں

    صدیوں کا اضطراب تمنائیؔ سونپ دوں

    مل جائے کوئی لمحۂ فرصت اگر کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sarhane Ka Charagh (Pg. 130)
    • Author : Azeez Tammannai
    • مطبع : Azeez Tammannai (1992)
    • اشاعت : 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے