اسے بھولنے کا ستم کر رہے ہیں
اسے بھولنے کا ستم کر رہے ہیں
ہم اپنی اذیت کو کم کر رہے ہیں
ہماری نگاہوں سے سپنے چرا کر
وہ کس کی نگاہوں میں ضم کر رہے ہیں
حیات رواں کی ہر اک نا روائی
ہم اپنے لہو سے رقم کر رہے ہیں
بھلی کیوں لگے ہم کو خوشیوں کی دستک
ابھی ہم محبت کا غم کر رہے ہیں
کسے دکھ سنائیں سبھی تو یہاں پر
شمار اپنے اپنے الم کر رہے ہیں
سخن کو سیاست کا زینہ دکھا کر
تماشہ یہ اہل قلم کر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.