Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں در پہ ترے دربدری سے نکل آیا

اقبال کوثر

میں در پہ ترے دربدری سے نکل آیا

اقبال کوثر

MORE BYاقبال کوثر

    میں در پہ ترے دربدری سے نکل آیا

    چل کر بہ درستی غلطی سے نکل آیا

    اب مسئلہ یہ ہے ترے محور میں کب اتروں

    میں اپنی حدوں سے تو کبھی سے نکل آیا

    کب مجھ کو نکلنا تھا یہ حیرت ہے فلک کو

    میدان زمیں میں میں ابھی سے نکل آیا

    اس تیرہ شبی میں کسی جگنو کی چمک ہے

    یا جگنو خود اس تیرہ شبی سے نکل آیا

    اے عرش معلی کے مکیں تجھ کو خبر ہے

    میں تیری طرف بے خبری سے نکل آیا

    دھیان آیا مجھے رات کی تنہا سفری کا

    یک دم کوئی سایہ سا گلی سے نکل آیا

    سو پیچ رہ راہبری تھا کہ میں جس سے

    اپنے ہنر راہروی سے نکل آیا

    وہ لمحۂ اول کہ تو جب آنکھ میں اترا

    وہ وقت بھی کیا تھا کہ گھڑی سے نکل آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے